سپریم کورٹ نے بلند شہر اجتماعی عصمت دری معاملے میں دئے گئے متنازع بیان
کے سلسلے میں اترپردیش کے وزیر اعظم خان کا معافی نامہ نامنظور کردیا اور
پندرہ دسمبر تک نیا حلف نامہ دائر کرنے کی ہدایت دی ۔ جسٹس دیپک مشرا اور
جسٹس امیتابھ رائے کی بنچ نے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کا
معافی نامہ یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ اس میں کئی خامیاں ہیں اور یہ
مشروط ہے۔ عدالت نے بلند شہر اجتماعی عصمت دری معاملے پر مسٹر خان کے بیان پر انہیں
غیر مشروط معافی مانگنے کی ہدایت دی تھی۔ گذشتہ اٹھارہ نومبر کو سماعت کے
دوران سماج وادی پارٹی کے
رہنما نے مشرو ط معافی مانگنے کی بات تسلیم کی
تھی۔ مسٹر خان نے عدالت میں داخل حلف نامہ میں کہا تھا کہ اگر میرے بیان سے
کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔
اٹارنی جنرل مکل روہتگی اور سینئر وکیل فالی نریمن نے اس پر اعتراض کرتے
ہوئے کہا تھا کہ مسٹر خان نے جو وضاحت پیش کی ہے وہ مشروط ہے۔ انہوں نے کہا
کہ حلف نامے میں اگر کا لفظ سے یہ نہیں لگتا کہ وہ غیر مشروط معافی
مانگ رہے ہیں۔ اس پر عدالت عظمی نے مسٹر خان سے کہا کہ وہ اس معاملے میں
دوبارہ حلف نامہ دائر کریں اور غیر مشروط معافی طلب کریں۔ معاملے کی اگلی
سماعت پندرہ دسمبر کو ہوگی۔